کراچی ( نئی تازہ ڈیسک) ملیر جیل کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے بعد افرا تفری کے دوران 216 قیدی فرار ہو گئے۔ جیل حکام کے مطابق ایک قیدی ہلاک اور تین زخمی ہوئے جبکہ 80 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ جیل ارشد شاہ کے مطابق زلزلے کے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت سرکل 4 اور 5 کے 600 قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالا گیا تھا۔ اسی دوران قیدیوں نے مرکزی گیٹ کی طرف دوڑ لگا دی اور 216 قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
سپرنٹنڈنٹ نے مزید بتایا کہ 135 سے زائد قیدی اب بھی مفرور ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ دو ایف سی اہلکاروں اور دو پولیس اہلکاربھی واقعے میں زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فرار ہونے والے قیدیوں کے خلاف علیحدہ مقدمہ درج کیا جائے گا، جس میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل ہوں گی۔
ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کے مطابق واقعہ رات ایک بجے کے قریب پیش آیا۔ ابتدائی طور پر ایسا محسوس ہوا کہ قیدیوں نے گیٹ سے باہر نکلنے کی کوشش کی، تاہم کوئی دیوار نہیں گری۔ ان کا کہنا تھا کہ زلزلے کی وجہ سے قیدیوں میں خوف و ہراس پھیلا اور اسی خوف میں انہوں نے فرار کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کی نفری بروقت موقع پر پہنچ گئی اور زیادہ قیدیوں کو فرار ہونے سے روک دیا گیا۔ جیل میں اس وقت کوئی ہائی پروفائل قیدی موجود نہیں تھا۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر اور ڈی آئی جی جیل نے جیل کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ کے مطابق تمام مفرور قیدیوں کا ریکارڈ موجود ہے اور ان کے گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔