اسلام آباد (0 نئی تازہ رپورٹ قومی اسمبلی نے ضمنی مالیاتی بل کی منظوری دے دی، پیر کو ایوان نے کثرت رائے سے بل کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط ہوری کرنے کے لئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں ،قومی اسمبلی اور سینیٹ میں باری باری ضمنی مالیاتی بل (منی بجٹ) 15 فروری کو پیش کیا تھا جس میں جنرل سیلز ٹیکس 18 فیصد اور لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ میں سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ تجویز کیا گیا ہے، اس کے علاوہ لگژری آئٹم پر جی ایس ٹی کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس میں سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ڈیڑھ سے 2 روپے فی کلوگرام اضافہ کیا گیا۔
پیش کردہ بل میں جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے 18 فیصد کردیا گیا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کا فنڈ 360 ارب سے بڑھا کر 400 ارب روپے کردیا گیا جب کہ شادی کی تقریبات کے بلوں پر 10 فیصد کی شرح سے ودہولڈنگ ایڈجسٹیبل ایڈوانس انکم ٹیکس کا نفاذ کیا گیا۔ جبکہ بیرون ملک کے فرسٹ اور بزنس کلاس کے ایئر ٹکٹ پر بھاری ٹیکس کا تفاذ تجویز کیا گیا۔
بل پیش ہونے کے اگلے روزسلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سپلیمنٹری فنانس بل 2023 کی منظوری دی گئی تھی ۔