نیو یارک میں ہونے والے میئر کے انتخابات میں پہلی بار ایک مسلم امیدوار ظہران ممدانی نے شاندار کامیابی حاصل کرلی۔
تازہ اعداد و شمار کے مطابق ظہران ممدانی نے 486,741 ووٹ حاصل کیے، جب کہ ان کے مدِمقابل آزاد امیدوار اینڈریو کومو نے 396,177 ووٹ لیے۔ ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا صرف 79,281 ووٹ حاصل کر سکے۔
یہ انتخاب کئی حوالوں سے تاریخی ثابت ہوا ، 2001ء کے بعد پہلی بار نیویارک کے میئر کے انتخابات میں ریکارڈ ٹرن آؤٹ دیکھنے میں آیا، جہاں 17 لاکھ سے زائد ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔ پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی لمبی قطاریں دن بھر دیکھی گئیں۔
ظہران ممدانی کا شمار نیویارک کے سرگرم سماجی کارکنوں میں ہوتا ہے، وہ افریقی نژاد اور مسلم کمیونٹی کی نمائندگی کے حوالے سے کافی متحرک رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی ٹائیکون ایلون مسک کی کھلی مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑا، اس کے باوجود انہوں نے فیصلہ کن برتری حاصل کی۔
دوسری جانب، امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں مقامی اور ریاستی انتخابات بھی جاری ہیں۔ ورجینیا میں گورنر اور لیفٹینینٹ گورنر کے لیے ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے، جبکہ نیوجرسی میں گورنر کے انتخاب میں ڈیموکریٹ امیدوار میکی شیرل معمولی برتری کے ساتھ آگے ہیں۔
یہ کامیابی نہ صرف نیویارک بلکہ امریکی سیاست میں بھی ایک تاریخی لمحہ قرار دی جا رہی ہے، جہاں پہلی مرتبہ ایک مسلم امیدوار نے ملک کے سب سے بڑے اور متنوع شہر کی قیادت سنبھالی ہے۔



