اسلام آباد (نئی تازہ رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 9 مئی کے مقدمے میں سزا پانے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عبداللطیف چترالی کو نااہل قرار دیتے ہوئے ان کی نشست خالی کرنے کا اعلان کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت پانچ رکنی بنچ نے عبداللطیف چترالی کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس دوران ان کے وکیل نے کمیشن کے سامنے دلائل پیش کیے۔ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے رکن نے کہا کہ آئین میں واضح ہے کہ دو سال سے زیادہ سزا پانے والا رکن نااہل تصور ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر جنرل لاء نے کہا کہ سزا یافتہ افراد کے خلاف درخواستیں سننے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ کیا اس کا مطلب ہے کہ سزا یافتہ شخص کے خلاف کوئی درخواست یا ریفرنس سننے کی ضرورت نہیں؟ انہوں نے کہا کہ کمیشن کا کام موصول فیصلے پر عمل درآمد کرنا ہے۔ عبداللطیف کے وکیل نے استدلال کیا کہ اگر یہ درست ہوتا تو آئین میں نوے دن کی مدت کا ذکر نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عبداللطیف کے شریک ملزمان کے خلاف فیصلہ کالعدم ہوچکا ہے اور کمیشن کو یہ جائزہ لینا چاہیے کہ آیا وہ آرٹیکل 63 جی اور ایچ کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں۔
خیبرپختونخوا کے رکن الیکشن کمیشن نے کہا کہ عبداللطیف چترالی اشتہاری ہیں، کیا وکیل ان کی طرف سے جواب جمع کرانے کا اختیار رکھتے ہیں؟ وکیل نے جواب دیا کہ انہیں پشاور ہائیکورٹ سے عبوری ریلیف حاصل ہوچکا ہے۔ اس پر الیکشن کمیشن کے رکن نے ہائیکورٹ کے حکم کی تفصیلات مانگیں اور کہا کہ ایسا کوئی حکم ہے تو وہ اسے منگوا لیتے ہیں۔ وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مزید وقت مانگا۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے ای سی پی رکن نے کہا کہ آئین الیکشن کمیشن کو سپیکر کے ریفرنس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ کمیشن نے فیصلہ کچھ دیر کے لیے محفوظ رکھا اور پھر عبداللطیف چترالی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے این اے 1 چترال کی نشست کو خالی قرار دے دیا۔
ادھرالیکشن کمیشن نے قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کے خلاف سالانہ گوشواروں سے متعلق مقدمے کی سماعت 5 اگست تک موخر کردی اور ان سے نوٹس کا جواب طلب کیا۔ الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق عمر ایوب سماعت کے دوران پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکیل نے پشاور ہائیکورٹ میں غلط بیانی کی۔
اس دوران الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے نااہل اراکین احمد بچھر، احمد چٹھہ، اعجاز چوہدری اور مرحوم میاں اظہر کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا۔ این اے 66 وزیرآباد، پی پی 87 میانوالی اور این اے 129 لاہور میں ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوگی۔