اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے رکن جمشید دستی کو جعلی ڈگری رکھنے پر نااہل قرار دے دیا۔
منگل کو ای سی پی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے جمشید دستی کے خلاف دائر دو نااہلی کی درخواستیں منظور کرلیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے بھیجا گیا ریفرنس بھی قبول کر لیا گیا۔
فیصلے کے مطابق جمشید دستی نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے جعلی تعلیمی اسناد جمع کرائی تھیں۔ آئین کے آرٹیکلز 62 اور 63 کے تحت عوامی نمائندوں کے لیے ایمانداری اور سچائی بنیادی شرائط ہیں، اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غلط بیانی نااہلی کا سبب بن سکتی ہے۔
پنجاب سے رکن اسمبلی منتخب ہونے والے جمشید دستی ایک عرصے سے سیاست میں متحرک ہیں۔ وہ ماضی میں بھی جعلی ڈگری کے الزام کا سامنا کرچکے ہیں۔ 2010 میں انہوں نے اسی الزام کے باعث اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا لیکن بعد میں ضمنی انتخاب جیت کر دوبارہ اسمبلی پہنچے۔ اپنے بے باک انداز اور قانونی مسائل کے باعث وہ اکثر خبروں میں رہے ہیں۔
قانونی ماہرین کے مطابق اس فیصلے کے بعد جمشید دستی فوری طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت کھو بیٹھے ہیں اور ان کے حلقے میں ضمنی انتخاب ہو گا۔