اسلام آباد (نئی تازہ رپورٹ) قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد نے موسمِ گرما کی تعطیلات کے باعث 31 اگست 2025ء تک تدریسی سرگرمیاں بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس دوران تمام ہاسٹلز بھی عارضی طور پر بند کر دیے جائیں گے۔ ڈینز، سربراہانِ شعبہ اور ڈائریکٹرز کے اجلاس میں یہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا جس کی صدارت ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز اور یونیورسٹی کے ایکٹنگ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر نواز چسپال نے کی۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اس برس سمر سیشن آفر نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وضاحت کی گئی ہے کہ سمر سیشن کرانا یونیورسٹی کے لیے لازمی نہیں اور حالیہ طلبہ مظاہروں کے باعث سمسٹر کے لیے دستیاب وقت پانچ ہفتوں سے بھی کم رہ گیا تھا، جو کسی معیاری سمر سیشن کے لیے درکار کم از کم تدریسی اوقات سے کم ہے۔
انتظامیہ نے بتایا کہ گرمیوں کی تعطیلات میں ہاسٹلز بند کرنے کا مقصد ضروری مرمت، دیکھ بھال اور تزئین و آرائش کے بعد طلبہ کو بہتر سہولتیں فراہم کرنا ہے تاکہ وہ واپسی پر محفوظ اور آرام دہ رہائش پا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں : وفاقی تعلیمی بورڈ میٹرک نتائج کا اعلان بدھ کو کرے گا
میٹنگ کے دوران پرووسٹ آفس کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ کچھ طلبہ گروپوں نے بوائز ہاسٹلز کے کمروں پر غیر قانونی قبضے کیے اور مشترکہ استعمال کی جگہوں، جیسے ٹی وی روم اور راہداری نماز کے کمروں میں غیر قانونی طور پر رہائشی جگہیں بنائیں۔ مزید بتایا گیا کہ حالیہ موسمِ گرما کے آغاز پر مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر لڑکوں کے ہاسٹلز میں تقریباً 200 ایئر کنڈیشنرز نصب کیے گئے جس سے یونیورسٹی کو کروڑوں روپے کے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
اجلاس میں انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی میں قانون کی حکمرانی، تعلیمی معیار اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔