اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس قائم مقام چیئرمین طلعت محمود گوندل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر انوائرنمنٹ، ڈی جی ریکوری، ڈی جی بلڈنگ کنٹرول، ڈی جی پلاننگ، ڈی جی ریسورسز، ہیڈ آف ٹریژری، سی ای او ایم سی آئی، ڈپٹی ڈی جی انفورسمنٹ اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے نے شرکت کی۔
فنانس وِنگ کی جانب سے اجلاس میں سی ڈی اے کی مالی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ ڈی جی ریکوری کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سی ڈی اے کے مختلف واجبات کی وصولی کے لیے متعلقہ شعبوں کے ساتھ مل کر ایک جامع ایکشن پلان پر عمل کرے گی۔ اس میں پراپرٹی چارجز، ڈویلپمنٹ چارجز، پانی کے بل، نیلام شدہ کمرشل و رہائشی پلاٹس کی باقی اقساط، ٹرانسفر فیس اور دیگر واجبات کی وصولی شامل ہے۔
اجلاس میں بتایا کیا گیا کہ جن شہریوں پر سی ڈی اے کے واجبات بقایا ہیں، انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 30 جون 2025 سے پہلے اپنے بقایاجات سی ڈی اے کے ون ونڈو فسیلیٹیشن سینٹر میں جمع کروائیں۔ بصورت دیگر نہ صرف ان کی پراپرٹیز کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی جائے گی بلکہ ان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے جائیں گے، اور قانونی تقاضوں کے مطابق ان کی پراپرٹیز نیلام بھی کی جا سکیں گی۔
عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ 30 جون کے بعد نادہندگان کے نام اخبارات میں اشتہارات کے ذریعے شائع کیے جائیں گے، جس سے ان کی سماجی ساکھ متاثر ہو سکتی ہے، اور اس کی ذمہ داری سی ڈی اے پر عائد نہیں ہوگی۔
چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر ون ونڈو سینٹر روزانہ صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک کھلا رہے گا تاکہ شہریوں کو اپنے بقایاجات جمع کروانے میں آسانی ہو اور وہ قانونی کارروائی یا اضافی جرمانوں سے بچ سکیں۔ مزید یہ کہ جن افراد یا اداروں نے واجبات ادا نہ کیے، ان کے خلاف قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے گی۔
یہ بھی بتایا گیا کہ چیئرمین سی ڈی اے چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا خود تمام اقدامات کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ واجبات کی بروقت وصولی ممکن بنائی جا سکے اور شہر کی ترقی میں استعمال ہو۔