راولپنڈی ( نئی تازہ ڈیسک) انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے احتجاجی مقدمات میں راجہ بشارت اور صنم جاوید کی عبوری ضمانتیں منسوخ کر دیں۔
مقدمات کی سماعت جج امجد علی شاہ نے کی۔ عدالت نے راجہ بشارت کی جانب سے پیش کیا گیا میڈیکل سرٹیفکیٹ مسترد کرتے ہوئے اٹک کے تین مقدمات میں ان کی عبوری ضمانت ختم کر دی۔ ان مقدمات میں درخواستوں پر فریقین کے دلائل پہلے ہی مکمل ہو چکے تھے۔
پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان تفتیشی عمل میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور دانستہ طور پر عدالتی کارروائی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ گزشتہ آٹھ ماہ سے ضمانت پر ہیں، اس لیے ضمانتیں خارج کی جائیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ضمانتیں آٹھ ماہ سے زیرِ التواء ہیں، پہلے بھی خارج ہو چکی ہیں اور ملزمان جان بوجھ کر تفتیش میں تاخیر کا سبب بن رہے ہیں۔
عدالت نے صنم جاوید کی اٹک کے دو مقدمات میں عبوری ضمانت بھی ختم کر دی۔ ان کی جانب سے پشاور کے سکن اسپیشلسٹ کا میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا تھا، تاہم پراسیکیوٹر سید ظہیر کا کہنا تھا کہ ملزمہ شاملِ تفتیش ہو چکی ہے اور شواہد سے اس کی موقع پر موجودگی ثابت ہے۔
پراسیکیوٹر کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت نے دونوں کی ضمانتیں خارج کرنے کا حکم سنا دیا۔