پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ای گورننس کے فروغ کی جانب اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں قانون سازی اور دفتری کارروائیوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں ڈیجیٹل نظام متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کے تحت ہر رکنِ اسمبلی کی نشست پر ٹیبلیٹ نصب کی جائے گی۔ اسمبلی بزنس، ایجنڈا اور قانون سازی کا عمل اب ٹچ اسکرینز کے ذریعے انجام دیا جائے گا۔ اس منصوبے کے لیے 7 کروڑ روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق، کاغذی ایجنڈا ختم ہونے سے روزانہ لاکھوں روپے کی بچت ممکن ہوگی، جبکہ اسمبلی کا ریسورس سینٹر ارکان اور عوام کو ڈیجیٹل معاونت فراہم کرے گا۔
دوسری جانب، خیبرپختونخوا حکومت نے سمری کی منظوری کے روایتی طریقہ کار کو بھی ڈیجیٹل بنا دیا ہے۔ صوبے میں پہلی مرتبہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ایک سمری سافٹ کاپی کی صورت میں آن لائن ارسال کی گئی، جس پر انہوں نے ڈیجیٹل دستخط کیے۔
وزیراعلیٰ کے مطابق سرکاری مراسلے، اعلامیے، حکم نامے، اجلاسوں کے ورکنگ پیپرز اور دیگر دفتری امور کو بھی ای سسٹم پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے وقت اور وسائل کی بچت ہوگی اوریہ صوبے کو مکمل ڈیجیٹل بنانے کی جانب ایک عملی قدم ہے۔