فیصل آباد ( نئی تازہ رپورٹ) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کے دو اہم مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں سمیت 108 ملزمان کو مختلف سزائیں سنا دیں، جب کہ متعدد افراد کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری بھی کر دیا گیا۔
عدالت نے یہ فیصلہ حساس ادارے پر حملے اور تھانہ غلام محمد آباد میں درج مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد سنایا۔ اس موقع پر عدالت کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
فیصلے کے مطابق حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں مجموعی طور پر 185 افراد پر مقدمہ چلایا گیا، جن میں سے 108 کو مجرم قرار دے کر سزائیں سنائی گئیں جبکہ 77 افراد کو بری کر دیا گیا۔
دوسرے مقدمے میں جو تھانہ غلام محمد آباد میں درج تھا، 66 ملزمان میں سے 58 کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 8 ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
سزا پانے والوں میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز، رکن قومی اسمبلی زرتاج گل، اور صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں، جنہیں 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ رکن پنجاب اسمبلی جنید افضل ساہی کو 3 سال قید کی سزا سنائی گئی، جو اس مقدمے میں سب سے کم سزا ہے۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی، اور خیال کاسترو کو مقدمات سے بری کر دیا۔