ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی زیر صدارت ضلعی انتظامیہ کا ایک اہم ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور مجسٹریٹس نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دینا اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔ اجلاس کے دوران انتظامیہ کو مختلف محکموں کی جانب سے موجودہ تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ اسلام آباد کی تمام بڑی عمارتوں پر ایمرجنسی سائرن نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں بروقت وارننگ دی جا سکے۔ اسی سلسلے میں ممکنہ متاثرین کے لیے مخصوص شیلٹرز کی جگہیں بھی مختص کر دی گئی ہیں جہاں ضرورت پڑنے پر فوری پناہ دی جا سکے گی۔ سیف سٹی کمپلیکس میں چوبیس گھنٹے کام کرنے والا جدید کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جو ہر وقت شہر کی نگرانی اور ہنگامی رابطہ کاری کے فرائض انجام دے گا۔
ہسپتالوں میں بھی ایمرجنسی وار بک رولز پر مکمل عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے تاکہ طبی سہولیات میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو۔ اس کے علاوہ مختلف سرکاری ہسپتالوں میں بلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر خون کی فوری فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
شہری ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مارکیٹ کمیٹی نے سبزیوں، دالوں اور دیگر اشیائے خوردونوش کے سٹاک کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے ہیں، جبکہ پیٹرول پمپس پر اضافی ایندھن کے سٹاک کے لیے بھی لائحہ عمل تیار کر لیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کی قلت کا سامنا نہ ہو۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں کو رضاکارانہ تربیت دی جائے گی تاکہ وہ بحران کے وقت انتظامیہ کا بھرپور ساتھ دے سکیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اجلاس کے اختتام پر افسران کو ہدایت کی کہ وہ ہر وقت صورت حال پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی تبدیلی کی فوری اطلاع دیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی ہنگامی حالت میں ضلعی کنٹرول روم سے فی الفور رابطہ کریں تاکہ بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔