اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) ملک بھر میں مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس سے پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کئی علاقے متاثر ہو رہے ہیں۔
بارشوں کی موجودہ صورتحال اور پیشگوئیاں
محکمہ موسمیات کے مطابق، مون سون کا یہ سسٹم 5 سے 8 جولائی تک فعال رہے گا، اور آئندہ چند روز میں مزید بارشوں اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے 5 سے 10 جولائی کے درمیان مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
پنجاب میں متوقع بارشیں
پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ، حافظ آباد، اور وزیر آباد میں بارشیں متوقع ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، نارووال، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ، چنیوٹ، اور فیصل آباد میں بھی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ اوکاڑہ، قصور، خوشاب، سرگودھا، بھکر، اور میانوالی میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارشیں ہو سکتی ہیں۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق، 6 سے 8 جولائی کے دوران بہاولپور، بہاولنگر، ڈیرہ غازی خان، ملتان، مظفرگڑھ، خانیوال، لودھراں، راجن پور، رحیم یار خان، اور لیہ میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔
سیلاب کا خطرہ اور اربن فلڈنگ
ڈی جی پی ڈی ایم اے، عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 7 جولائی سے صوبے کے بڑے دریاؤں میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ متوقع ہے، جس سے ان کے ساتھ بہنے والے ندی نالوں، ہل ٹورنٹس، اور برساتی نالوں میں سیلاب آ سکتا ہے۔ شمالی اور وسطی پنجاب کے شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
خیبرپختونخوا میں موسمی صورتحال
خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں بھی گرج چمک، تیز ہواؤں اور بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، دیر بالا، دیر زیریں، سوات، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، بٹگرام، شانگلہ، کوہستان، تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، کرم، مہمند، چترال، خیبر، اورکزئی، پشاور، مردان، صوابی، نوشہرہ، چارسدہ، کوہاٹ، ہنگو، بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، اور شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں ہلکی سے تیز بارش اور بعض علاقوں میں موسلا دھار بارش کی توقع ہے۔
خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال اور لینڈ سلائیڈنگ
موسم کا احوال بتانے والوں نے خبردار کیا ہے کہ کابل، سوات، اور پنجکوڑہ ندیوں میں شدید بارش کے باعث سیلاب آ سکتا ہے، جبکہ صوابی، مردان، مانسہرہ، کوہستان، دیر، سوات، اور شانگلہ کے مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے سڑکیں بھی بند ہو سکتی ہیں۔
حفاظتی اقدامات
ملک بھر میں اس موسمی سلسلے کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا سکیں۔