NaiTaza
  • صفحہ اول
  • تا زہ ترین
  • قومی
    • اسلام آباد
    • بلوچستان
    • پنجاب
    • خیبرپختونخوا
    • سندھ
  • اہم خبریں
  • صحت
  • ٹیکنالوجی
  • کھیل
  • انٹرنیشنل
  • شوبز
  • ہم سے رابطہ کریں
  • English
NaiTaza
  • صفحہ اول
  • تا زہ ترین
  • قومی
    • اسلام آباد
    • بلوچستان
    • پنجاب
    • خیبرپختونخوا
    • سندھ
  • اہم خبریں
  • صحت
  • ٹیکنالوجی
  • کھیل
  • انٹرنیشنل
  • شوبز
  • ہم سے رابطہ کریں
  • English
No Result
View All Result
NaiTaza
No Result
View All Result
شہباز شریف نے چینی شہریوں کے لیے مفت ویزے کا اعلان کر دیا

ایک ہزار فریش گریجویٹس کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے ، وزیر اعظم

Pak Admin by Pak Admin
24 مارچ , 2025
in قومی
A A
0

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے زرعی شعبے کی بہتری انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ اگر کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج، کھاد اور اصل زرعی ادویات مناسب قیمت پر فراہم کی جائیں تو ایک نیا زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جنوبی کوریا کے تعاون سے اب پاکستان میں ہی آلو کا بہترین بیج تیار کیا جائے گا۔

یہ بات انہوں نے پیر کے روز نیشنل ایگریکلچرل اینڈ ریسرچ سینٹر کے دورے کے دوران جدید ایروپونکس طریقے سے کاشت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر اسلام آباد میں سیڈ پوٹاٹو پروڈکشن اینڈ ایروپونکس کمپلیکس کا افتتاح کیا گیا، جو کہ کوریا پارٹنرشپ فار انوویشن آف ایگریکلچر (کوپیا) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پی اے آر سی) کے درمیان ایک اہم شراکت داری کا نتیجہ ہے۔ اس منصوبے سے پاکستان میں آلو کے بیج کے معیار اور دستیابی میں نمایاں بہتری آئے گی، جبکہ اس کا مقصد پیداوار کی لاگت کم کرنا اور معیاری بیج مناسب قیمت پر فراہم کرنا ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین سمیت دیگر وزراء، ارکانِ اسمبلی، جنوبی کوریا کے قائم مقام سفیر اور زرعی ماہرین بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے اس منصوبے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے زرعی سائنسدانوں اور ماہرین کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کی محنت سے زرعی شعبہ ترقی کرے گا۔ انہوں نے آلو کے بیج کی تیاری میں جنوبی کوریا کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کوریا کی اقتصادی ترقی، زراعت، اسٹیل اور صنعتوں میں مہارت کو سراہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کیونکہ ملکی آبادی کا 65 فیصد حصہ دیہات میں زراعت سے وابستہ ہے۔ پاکستانی کسان محنتی اور قابل ہیں، اگر انہیں معیاری بیج، کھاد اور اصل زرعی ادویات مناسب قیمت پر دستیاب ہوں تو ملک میں دوبارہ زرعی انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور کسانوں کو جعلی زرعی ادویات سے محفوظ رکھنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو زرخیز زمین اور دریا عطا کیے ہیں، جبکہ ہمارے سائنسدان اور زرعی ماہرین بھی بے حد قابل ہیں۔ ملک میں لاکھوں زرعی گریجویٹس موجود ہیں، اگر انہیں موزوں مواقع فراہم کیے جائیں تو زراعت کی ترقی سے نہ صرف ملکی ضروریات پوری ہوں گی بلکہ اضافی اجناس برآمد بھی کی جا سکیں گی۔ تاہم، یہ سب کچھ صرف تقریروں سے ممکن نہیں بلکہ سخت محنت اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کا زرعی شعبہ نمایاں ترقی کر رہا تھا، لیکن اب ہمیں کپاس کی درآمد پر اربوں ڈالر خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔ اس جدید سنٹر کے قیام سے آلو کا بہترین بیج مقامی طور پر دستیاب ہوگا اور درآمدات کی ضرورت نہیں رہے گی۔ توقع ہے کہ یہ بیج انتہائی معیاری ہوگا، جس سے آلو کی پیداوار میں اضافہ ہوگا اور پاکستان آلو برآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ہمسایہ ممالک زرعی شعبے میں ہم سے آگے نکل چکے ہیں کیونکہ ہم بروقت فیصلے نہیں کر سکے۔ اگر ماضی میں ضروری اقدامات کیے جاتے تو آج پاکستان کپاس میں خودکفیل ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے کسانوں کی محنت کا اعتراف کرنا چاہیے کیونکہ انہی کی بدولت زرعی شعبہ قائم ہے۔ زراعت کی ترقی سے ہی ملکی معیشت کو استحکام ملے گا۔

وزیراعظم نے دیہی علاقوں میں نوجوانوں کی سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار بڑھانے، کولڈ اسٹوریج اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اگر ضروری اقدامات کیے جاتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی، لیکن اب محنت اور لگن سے زرعی شعبے میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ ایک ہزار فریش گریجویٹس کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا رہا ہے تاکہ وہ جدید زرعی طریقے سیکھ کر کسانوں کی مدد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہونے کے باوجود قیمتی زرمبادلہ خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ کر رہا ہے، جسے روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔ لائیو اسٹاک کے شعبے میں بھی بہتری لانے کے مواقع موجود ہیں، اور اگر ان مواقع سے فائدہ اٹھایا جائے تو پاکستان خطے کے دیگر ممالک کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے۔

وزیراعظم نے زرعی مشینری کی مقامی تیاری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نجی شعبے کے اشتراک سے اس کام کو آگے بڑھایا جانا چاہیے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جلد ہی زرعی ماہرین اور ڈگری ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے زرعی ترقی کا روڈ میپ تیار کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ملکی معیشت میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے اور حکومت وزیراعظم کی قیادت میں سبز انقلاب کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے کو اولین ترجیح دے کر اس کی ترقی کے لیے متعدد اقدامات کر رہی ہے۔ آلو کے بیج کا منصوبہ ایک منفرد اقدام ہے، جس سے پاکستان اعلیٰ معیار کے آلو کے بیج کی پیداوار میں خودکفیل ہونے کی راہ پر گامزن ہو گیا ہے۔

آر ڈی اے کوریا کے ایڈمنسٹریٹر کوان جے ہان نے کہا کہ ان کا مقصد زرعی شعبے کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ این اے آر سی کے ساتھ آلو کے بیج میں اشتراک ایک اہم پیش رفت ہے، جس سے آلو کے بیج کی پیداوار میں نمایاں بہتری آئے گی۔

قبل ازیں وزیراعظم نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیو ٹیکنالوجی کا بھی افتتاح کیا، جو کہ پودوں، جانوروں اور جرثوموں پر زرعی تحقیق کے لیے وقف ایک جدید قومی ادارہ ہے۔ پی اے آر سی کے چیئرمین ڈاکٹر غلام محمد علی کے مطابق، روایتی طریقے سے آلو کی کاشت میں فی پودا صرف پانچ ٹیوبر پیدا ہوتے ہیں، جبکہ ایروپونک سسٹم کے ذریعے فی پودا 50 سے 60 ٹیوبر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے نہ صرف بیج آلو کی مقامی کھپت پوری ہو گی بلکہ درآمدی اخراجات میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔

پاکستان میں تقریباً 8.5 لاکھ ایکڑ پر آلو کاشت کیا جاتا ہے، لیکن مقامی بیج کی کم معیار کی وجہ سے سالانہ 6,000 سے 12,000 ٹن آلو کے بیج درآمد کیے جاتے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت چار ایروپونک گرین ہاؤسز، 35 سکرین ہاؤسز، کولڈ اسٹوریج اور 100 کلو واٹ شمسی توانائی کا نظام قائم کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے این اے آر سی میں لیبارٹریز اور پوٹاٹو فارمز کا بھی دورہ کیا اور زرعی مصنوعات اور جدید زرعی آلات کے ڈسپلے اسٹالز کا معائنہ کیا، جہاں انہیں زرعی محققین نے تفصیلی بریفنگ دی۔

Tags: Pakistan Agriculture PolicyPakistan China 1000 GraduatesPM NARC
Previous Post

شارجہ: تین دن میں 10 لاکھ روپے جمع کرنے والا بھکاری گرفتار

Next Post

پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام نویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع

Pak Admin

Pak Admin

یہ بھی پڑھیںRelated Stories

No Content Available
Next Post
students

پنجاب بھر کے تعلیمی بورڈز کے زیر اہتمام نویں جماعت کے سالانہ امتحانات شروع

imf Pakistan mission

آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کر دیے

bat ball Cricket ground

نیوزی لینڈ کے کپتان ٹام لیتھم انجری کا شکار، مائیکل بریسویل کپتان مقرر

dead body Pakistani

بلوچستان کے ضلع صحبت پور اور گوادر میں خونریز واقعات، 13 افراد جاں بحق

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Recommended

دی لیجنڈ آف مولا جٹ بھارت میں ریلیز کرنے کی تیاریاں

کلر کہار، باراتیوں کی بس کے حادثے میں  خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق

لوئرکوہستان، گاڑی کھائی میں گرنے سے 6 افراد جاں بحق ، 4 زخمی

Popular Story

  • students paper examination

    پنجاب، تعلیمی بورڈزمیٹرک 2024 کے نتائج کا اعلان 9 جولائی کو کریں گے

    3468 shares
    Share 1387 Tweet 867
  • میٹرک امتحانات 2024 ، پنجاب بورڈزکے نتائج کا اعلان، رزلٹ گزٹ

    2986 shares
    Share 1194 Tweet 747
  • لاہوربورڈ نے انٹرمیڈیٹ امتحانات 2024 کی رول نمبر سلپس جاری کر دیں

    2355 shares
    Share 942 Tweet 589
  • پنجاب کے تعلیمی بورڈز نے 9 ویں جماعت کے نتائج کا اعلان کردیا

    2066 shares
    Share 826 Tweet 517
  • فیڈرل بورڈ نے 11 ویں ، 12 ویں کے امتحانات 2024 کی ڈیٹ شیٹ جاری کر دی

    2061 shares
    Share 824 Tweet 515
  • صفحہ اول
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • ڈس کلیمر
  • ٹرم اینڈ کنڈیشن
  • رازداری کی پالیسی
www,naitaza.com
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • تا زہ ترین
  • قومی
    • اسلام آباد
    • بلوچستان
    • پنجاب
    • خیبرپختونخوا
    • سندھ
  • اہم خبریں
  • صحت
  • ٹیکنالوجی
  • کھیل
  • انٹرنیشنل
  • شوبز
  • ہم سے رابطہ کریں
  • English

naitaza2023