مارچ میں خنزیر کے گردے کی پیوند کاری کروانے والا مریض دو ماہ بعد دم توڑ گیا۔
غیر ملکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے میساچوسٹس جنرل ہسپتال ( امریکہ) میں مارچ 2024 میں طویل سرجری کر کے خنزیر کے جینیاتی طور پر ترمیم شدہ گردے کو کامیابی کے ساتھ ٹرانسپلانٹ کیا تھا۔
ٹرانسپلانٹ کے بعد ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ مریض کا گردہ ٹھیک کام کر رہا ہے اور اب اسے ڈائیلاسز کی ضرورت نہیں۔
تاہم اب مریض کے اہل خانہ اور سرجری کرنے والے ڈاکٹرز نے رچرڈ کی موت کی اطلاع دی ہے۔
واضح رہے کہ 62 سالہ مریض سلیمن کی 2018 میں ہسپتال میں گردے کی پیوند کاری ہوئی تھی، لیکن اسے پچھلے سال ڈائیلاسز پر واپس جانا پڑا۔ جب ڈائیلاسز کی پیچیدگیاں بڑھنے لگیں تو ڈاکٹروں نے خنزیر کے گردے کی پیوند کاری کا مشورہ دیا۔
سرجری کرنے والی ٹیم نے رچرڈ کی موت پر دکھ کا اظہار کیا، تاہم ڈاکٹرز کے مطابق مریض کی موت ٹرانسپلانٹ کے باعث ہونے کی کوئی علامات نہیں دیکھی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق رچرڈ سلیمن پہلے مریض تھے جس میں مخصوص طریقہ کار کے ذریعے خنزیر کے گردے ٹرانسپلانٹ کیے گئے تھے، اس سے پہلے خنزیر کے گردے عارضی طور پر ذہنی طور پر مردہ لوگوں میں عارضی طور پر ٹرانسپلانٹ کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں دو افراد نے خنزیر کے دل کی پیوند کاری کروائی تھی تاہم سرجری کے کچھ ماہ بعد ہی دونوں انتقال کر گئے تھے۔