لاہور ( نئی تازہ رپورٹ) پنجاب حکومت نے لاہور میں سموگ کی پریشان کن صورتحال کے پیش نظر پرائمری کلاسز کے لیے ایک ہفتے کے لیے اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ بھارت سے ہوا لانے والے موجودہ پیٹرن برقرار رہنے کی توقع ہے، جس سے سموگ کو کنٹرول کرنے کی کوششوں میں مشکلات پیش آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی ہوا کو روک یا موڑ نہیں سکتے، اور اس کا واحد حل بات چیت ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے اور دھوئیں کی وجہ سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
لاہور میں سموگ کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت پہلے دن سے سموگ کے تدارک کے لیے کام کر رہی ہے۔ سموگ سے نمٹنے کے لیے آٹھ ماہ سے کام کیا جا رہا ہے۔ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے میں قائم ’وار روم‘ 24 گھنٹے جنگی بنیادوں پر کام کر رہا ہے۔
سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ آتش بازی پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، گرین لاک ڈاؤن کے ایریا میں ایک کلومیٹر کے علاقہ میں چنگ چی اور تعمیرات پر مکمل پاپندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے مزید دو علاقوں میں گرین لاک ڈاؤن لگانا پڑے گا، اس حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔
سینیئر صوبائی وزیر نے کسانوں سے درخواست کی کہ فصلوں کی باقیات کو نہ جلائیں ۔
ٰیہ بھی پڑھیں : امریکی صدر کا انتخاب : کتنے مراحل سے گزرنا ہوتا ہے، جامع جائزہ
واضح رہے کہ اسکولوں کی بندش کے علاوہ حکومت نے ہدایت کی ہے کہ 50% ورک فورس گھر سے کام کرے تاکہ آلودہ ہوا کا سامنا کم سے کم ہو۔ والدین کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ماسک فراہم کریں اور انہیں ممکنہ حد تک گھر میں رکھیں۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی جو پہلے متحدہ عرب امارات سے حاصل کی گئی تھی، اب مقامی طور پر دستیاب ہے، حالات سازگار ہونے پراور اس حوالے سے پیش رفت ہو گی۔